معاشرے کی تعریف ⇐ کسی خاص ثقافت پر عمل کرنے والے افراد پر مشتمل گروہ کو معاشرہ کہتے ہیں۔ یعنی معاشرہ ان لوگوں کو کہتے ہیں جو ایک دوسرے سے لگا تار تفاعل میں ہوں اور ان کی مشترکہ اقتدار، عقائد اور ثقافت ہو۔ لفظ معاشرہ یا سوسائٹی کے بارے میں مختلف طرح کی تعریفیں اور تشریحات موجود ہیں۔
اے ڈبلیو گریس کے مطابق
سوسائٹی وہ سب سے بڑا گروہ ہوتا ہے کہ جس سے کوئی فرد تعلق رکھتا ہو۔”
جان ایف کیوبر کے بقول
یہ لوگوں کا وہ گروہ ہوتا ہے کہ جو لمبے عرصے تک ایک دوسرے کے ساتھ رہے اور خود کو ایک دوسرے کا حصہ سمجھنے لگے اور ایک منظم اکائی بن جائے ۔
معاشرے کی اہمیت
معاشرے میں موجود افراد ایک نظام کا حصہ ہوتے ہیں اس نظام میں اونچ نیچ کی تقسیم افراد کو اختیارات کا حصول لوگوں کو حاصل آزادی اور پابندیوں کے بارے میں باہمی رضا مندی پر مبنی فیصلے موجود ہوتے ہیں۔
جانداروں کے برعکس
انسان اکیلا زندہ نہیں رہ سکتا ۔ اگر ہم غور کریں تو دیگر جانداروں کے برعکس بنی نوع انسان مجبور ہے کہ وہ ایک معاشرے کی شکل میں زندگی گزارے۔
معاشرتی زندگی
اس لئے یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ معاشرتی زندگی ہی انسانی بقا کو یقینی بناسکتی ہے ورنہ خود سے انسان زندہ ہی نہ رہ پائے۔
معاشرے کی اقسام
اگر ہم انسانی تاریخ کا جائزہ لیں تو روز اول سے انسانی معاشرہ نے آج تک مختلف شکلیں بدلی ہیں۔ انسانی معاشرے کی اقسام میں سے چند اہم درج ذیل ہیں۔
- شکار پرمبنی معاشرہ
- باغبانی اور گلہ بانی پرمبنی معاشرہ
- زرعی معاشره
- صنعتی معاشرہ
شکار پر مبنی معاشرہ
یہ انسانی معاشرے کی سب سے قدیم قسم ہے جب انسان غاروں میں رہتا تھا اور جانوروں کا شکار کر کے پودے اور جڑی بوٹیاں اکٹھی کر کے اپنی گزر بسر کرتا تھا۔ اس تاریخی دور میں مرد زیادہ تر جانوروں کا شکار کرتے اور خواتین پودے اور جڑی بوٹیاں اکٹھی کرنے میں مصروف رہتیں ۔ اس سوسائٹی کی خاص خصوصیات
چھوٹے چھوٹے گروہ
میں چند اہم یہ ہیں کہ اس میں چھوٹے چھوٹے گروہ ہوتے تھے اور طریقہ زندگی خانہ بدوش تھا جہاں پانی اور سبز میسر ہوتا ادھر رک جاتے اور جیسے ہی وہ ختم ہوتا
چند ضرورت کی اشیاء
دوسری جگہ کی تلاش میں نکل جاتے سامان بہت کم ہوتا تھا صرف چند ضرورت کی اشیاء جیسے شکار کے اوزار کھانا پکانے اور پینے کے برتن وغیرہ ہوتے تھے۔ معاشرتی تفریق عمر اور جنس کی بناء پر ہوتی تھی۔
باغبانی اور گلہ بانی پرمبنی معاشرہ
شکار پر مبنی قسم کی سوسائٹی میں رہتے ہوئے آہستہ آہستہ انسان نے ہاتھ سے اوزاروں کی مدد کے ساتھ پودے اگانا سیکھ لیا اسے پتہ چل گیا کہ اگر بیج زمین میں چلا جائے اور اسے پانی دیا جائے تو ایک نیا پودا اگ سکتا ہے۔ اسی سے جدید انسانی معاشرے کی بنیاد پڑی۔ ان معاشروں میں موجود افراد چھوٹی چھوٹی جگہوں پر پودے اگاتے
انسانی آبادیاں
اس وجہ سے ان کے خانہ بدوش انداز زندگی میں کمی آنا شروع ہوئی
اور انسانی آبادیاں بسنے لگیں۔
دوسری طرف ان علاقوں میں جہاں پودے اگانا
کسی بھی وجہ سے بہت مشکل تھا ( جیسے ریگستانی علاقے )
وہاں جانور پال کر گلہ بانی پرمبنی معاشروں کا آغاز ہوا۔
خاندان کے افراد
ان معاشروں میں انسانی تفریق جنس اور عمر کے ساتھ ساتھ خاندان کے افراد کی تعداد اور جانوروں کی ملکیت پرمبنی تھی۔
زرعی معاشره
ترقی کی منازل طے کرتے کرتے انسانوں نے زمین کے ایک چھوٹے ٹکڑے سے بڑھ کر بڑے بڑے ٹکڑوں پر کاشت کرنے کی صلاحیت حاصل کر لی تو زرعی معاشرے وجود میں آنے لگے ۔ جہاں جہاں پانی دستیاب تھا خاص طور پر دریاؤں کے کنارے بڑی انسانی آبادیاں بسنے لگیں ۔ تکنیکی ترقی سے اور جانور اور دیگر اوزار استعمال کر کے فصلیں اگانے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا جس سے خوراک کی پیداوار بڑھ گئی۔ ان معاشروں میں وقت کے ساتھ ساتھ آبپاشی کے طریقے بھی بنتے گئے
اس قسم کے معاشرے میں زمین کے مالک کی اہمیت انتہائی بڑھ گئی
عزت ، دولت ، طاقت ، زمین کی ملکیت سے جڑے ہوتے ہیں
زراعت اور پھر فصل کی حفاظت کے لئے زیادہ افراد کی ضرورت ہوتی ہے
اس لئے زیادہ بچوں اور اکٹھے خاندان کو زیادہ اہمیت و عزت سے دیکھا جاتا ہے۔
صنعتی معاشرہ
صنعتی معاشر ے دراصل ترقی کا ہی نتیجہ تھے ۔ اپنی زرعی پیداوار کو بڑھانے کیلئے ریسرچ اور محنت انسان کو صنعتی انقلاب تک لے آئی ۔
اشیاء کی پیداوار
صنعتی معاشروں میں اشیاء کی پیداوار جیسے کپڑا بنانا وغیرہ گھر سے نکل کر کار خانے تک روزگار آگئی۔
مشینیں چلانے کی صلاحیت
ان معاشروں میں روز گار کی تلاش اور مشینیں چلانے کی صلاحیت جیسے نئے مسائل پیدا ہوئے ۔ صنعتی معاشروں میں تعلیم کی اہمیت انتہائی بڑھ گئی
ہنر مند کارکنوں کی ضرورت
صنعتی ترقی کیلئے تعلیم یافتہ اور ہنر مند کارکنوں کی ضرورت تھی۔ اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ٹیکنیکل تعلیم کے ادارے وجود میں آئے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “معاشرے کی تعریف“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
………معاشرے کی تعریف ………