معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی کاکردار⇐ معاشی ترقی کے عمل کوتیز کرنے میں اشیاء خدمات کی پیدائش کے نئے طریقوں کی دریافت اور ان کا استعمال بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ ٹیکنالوجی سے مراد وہ باضابطہ علم ہے جو اشیا و خدمات کی پیدائش کے فن سے اور ان کا استعمال بے حد اہمیت رکھتا ہے۔ سے مراد وہ باضان تعلق رکھتا ہے۔ اس لئے یہ اشیاء و خدمات کی تخلیق میں کام آنے والے تمام ذرائع وسائل مثلا مشینوں اور آلات کے استعمال انسان کے بنائے ہوئے خام مواد سے استفادہ کرنے کے طریق کار اور توانائی کے نو دریافت وسائل کے استحصال وغیرہ پر محیط ہے۔ معاشی ترقی کے عمل میں ٹیکنا لوجی کی اہمیت کو مندرجہ ذیل نکات سے واضح کیا جا سکتا ہے۔
کثیر پیدا آوری
جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے اشتیاد خدمات وسیع پیمانے پر پیدا کی جاسکتی ہیں ۔ جدید مشینین اور آلات پیدائش کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ اشیاء پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایجادات
جدید ٹیکنالوجی کی بدولت انسان بحرو بر اور فضا و خلاء کی قوتوں کو سفر کرنے کے قابل ہو گیا ہے۔ نئی نئی ایجادات معرض ظہور میں آرہی ہیں۔ نئے حقائق منکشف ہو رہے ہیں۔
انسانی بوجھ میں کمی
جدید ٹیکنالوجی نے انسانی اعضاء پر کام کے بوج کو ہلکا کر دیا ہے۔ بھاری بھر کم دیو ہیکل کام مشینوں کی مدد سے محض بٹن دبانے سے انجام پا جاتے ہیں۔
لاگتوں میں کمی
جدید ٹیکنا لوجی نے نہ صرف زور پیدا آوری اور کثیر پیدا آوری کو ممکن بنایا ہے بلکہ اس کی بدولت اشیاء و خدمات کے مصارف پیدائش بھی کم ہو گئے ہیں۔ لاگتوں میں کمی جدید نیکنا لوجی نے نہ صرف زود پیدا آوری اور کثیر پیدا آوری کو ممکن بنایا ہے بلکہ اس کی بدولت اشیاء و خدمات کے مصارف پیدائش بھی کم ہو گئے ہیں۔
آسائشات میں اضافہ
جدید ٹیکنا لوجی کی بدولت انسان کی زندگی میں سہولتوں اور آسائشات کا قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔ اب موسموں کی شدت اور سفر کی صعوبت کا کوئی احساس باقی نہیں رہا۔ فاصلوں کی دوری سمٹ گئی ہے۔
قوت کار کردگی میں اضافہ
جدید ٹیکنالوجی کی بدولت انسان کے حالات کار اور شرائط کار ماضی کے مقابلہ میں بدر جہا بہتر ہو گئے ہیں۔ اس سازگار ماحول نے اس کی قوت کار کردگی پر بہت اچھا اثر ڈالا ہے۔ بین الاقوامی روابط میں اضافہ: جدید ٹیکنالوجی کے سامنے جغرافیائی فاصلے سمٹ کر رہ گئے ہیں۔ اقوام عالم ایک دوسرے کے قریب آگئی ہیں۔ نقل و حمل اور خبر رسانی کے ترقی یافتہ ذرائع نے انہیں باہم مربوط کر دیا ہے۔
معیار تعلیم کا بلند ہونا
جدید ٹیکنالوجی کی ترقی اور اس سے استفادہ کرنے کے لئے تعلیم و تربیت بنیادی اہمیت رکھتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہر ملک میں ٹیکنالوجی اور تعلیم دوش بدوش چلتی ہیں۔
پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی کی ضرورت اور اہمیت
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے۔ عوام کی غالب اکثریت غربت اور افلاس کا شکار ہے۔ آبادی کا بڑا حصہ اپنی روزی کے لئے زراعت پر انحصار کرتا ہے لکن یہ بنیادی پیشہ شدید نوعیت کی پسماندگی اور طرح طرح کے مسائل سے دو چار ہے۔ فی کس اور فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں بہت کم ہے۔ اس صورت حال کو بدلنے اور فی کس پیداوار میں اضافہ کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اہم اور موثر کردار ادا کر سکتی ہے۔ پاکستان میں آبادی جس رفتار سے بڑھ رہی ہے اس کا بھی تقاضا یہ ہے کہ ہم اپنے طریق پیدائش میں تبدیلی لائیں اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے پیداوار میں کم سے کم وقت میں اضافہ کر کے بڑھتی ہوئی آبادی کی ضروریات کو بطریق احسن پورا کر سکیں ۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک اس لحاظ سے بہتر حالت میں ہیں کہ انہیں ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی یافتہ ممالک کے تجربات سے فائدہ اٹھانے کے مواقع حاصل ہیں۔ ہم مخصوص ماحول اور تقاضوں کے مطابق انہیں ڈھال کر اپنی پیدا آوری استعداد میں اضافہ کریں۔ پاکستان میں سرمایہ کی قلت ہے جبکہ اللہ تعالی نے اسے افرادی قوت کی دولت سے مالا مال کر رکھا ۔ جبکہ تعالی نے کی مالا ہے۔ لیکن افرادی قوت باہت ہونے کے باوجود بنیادی نوعیت کی تعلیم و تربیت سے بالعموم عاری ہے۔ جس کا نتیجہ کم پیدا آوری کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔ اس صورت ال کا مارا تقاس بات میں عمرہ کی افادیت کو دیدی ناوی کی تمام سے روشناس کرایاجائے۔
جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی راہ میں رکاوٹیں
پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے معاشی حالات کو بہتر بنانے اور عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کے لئے اگر چہ جدید ٹیکنا لوجی کو بہت اہمیت حاصل ہے لیکن اس راہ میں بہت سی مشکلات اور رکاوٹیں حائل ہیں جو درج ذیل ہیں ۔
تعلیم وتربیت میں کمی
جدید ٹیکنا لوجی سے استفادہ کرنے کے لئے کم سے کم بنیادی تعلیم نا گزیر ہے جبکہ پاکستان میں آبادی کا تقریبا 80 فیصد حصہ نا خواندہ ہے۔
فرسودہ خیالات
ناخواندگی کی وجہ سے یہاں کے عوام کی بڑی اکثریت قدامت پرست ہے نہ وہ نئے خیالات اور نئے انداز کار کو اپنانے کے لئے مشکل ہی سے تیار ہوتے ہیں۔
قلت سرمایہ
پیدائش کے جدید طریقے اپنانے پر کافی اخراجات برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ جبکہ ہماری آبادی بالخصوص کا شتکار غریب اور کم وسیلہ ہے۔
افراط آبادی
پاکستان میں افرادی قوت با افراط موجود ہے۔ جدید ٹیکنا لوجی اپنی نوعیت کے اعتبار سے جاذب سرمایہواقع ہوتی ہے۔ یعنی ان کے استعمال سے محنت کی کم سے کم ضرورت پڑتی ہے۔ کے استعمال سے ملک میں بیروز گار افراد کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا امکان ہے۔
مقامی حالات سے مطابقت
جدید ٹیکنالوجی سے پوری طرح استفادہ حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اسے پاکستان کے طرح استفادہ حاصل کرنے ضروری ہے کہا ہے کے مخصوص معاشی، معاشرتی اور جغرافیائی حالات کے مطابق بنا کر زیر استعمال لایا جائے ۔ اس کام کے لئے اعلیٰ درجہ کے منتظم منصوبہ ساز اور فنی ماہرین کی ضرورت ہے لیکن پاکستان میں ایسے اعلیٰ صلاحیتوں کے حامل افراد کی تعداد بہت کم ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "معاشی ترقی میں ٹیکنالوجی کا کردار" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ