مٹر کی بیماریاں ⇐ مٹر کی فصل پر مندرجہ ذیل بیماری حملہ کرتی ہے۔
سفوف دار پھپھوند
سفوف دار پھپھوند کی بیماری ایک قسم کی پھپھوند کی وجہ سے پھیلتی ہے۔
پہچان
سب سے پہلے یہ بیماری پتوں پر چھوٹے چھوٹے سفید دھبوں ( نشان) کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے۔ بڑے ہونے پر یہ دھبے پتوں کی تمام سطح پر پھیل جاتے ہیں جنہیں دیکھ کر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پودوں پر سفید سفوف چھڑک دیا گیا ہو۔ یہاں تک کہ یہ بیماری ٹہنیوں اور پھلیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ اس بیماری کی وجہ سے پتے کمزور ہو جاتے ہیں۔ جھڑنے لگتے ہیں اور آخر کار پودے خشک ہو جاتے ہیں۔
روک تھام
قوت مدافعت رکھنے والی مٹر کی قسم کاشت کرنی چاہیے۔ بیماری سے متاثرہ پودوں کو اکھاڑ دیں اور ضائع کر دیں۔ فصلوں کا مناسب ہیر پھیر اپناتے رہنا چاہیے۔ اس بیماری کی روک تھام کیلئے مندرجہ ذیل میں سے کسی ایک زہر کو سپرے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایفوگان۲۵۰ ملی لیٹر فی ایکڑیا بیلی ٹان .. اگرام فی ایکٹر سپرے ہر ہفتے کے بعد دوہراتے رہنا چاہیے۔ مندرجہ بالا زہروں کے علاوہ سلفوران کا استعمال بہت مفید اور موثر ہے۔ بیماریوں اور کیڑوں کی تلفی بذریعہ کیمیائی ادویات کیلئے محکمہ زراعت کے عملے سے رابطہ کریں۔
مرچ کی بیماریاں
مرچ کی فصل پر مندرجہ ذیل بیماریاں حملہ کرتی ہیں۔
سوکا یاپژ مردگی
مرچ کا سو کا یا پژمردگی ایک قسم کی پھپھوندی کی وجہ سے پھیلتی ہے۔
پہچان
مرچ کی یہ بیماری عام طور پر پودوں پر پھول / پھل آنے کے وقت ظاہر ہوتی ہے۔ اس بیماری کے حملے سے پودوں کی شاخیں اور پتے اوپر سے نیچے کی طرف سوکھنا شروع ہو جاتے ہیں اور آخر کا ر پھل بھی سکڑ کر سوکھ جاتے ہیں۔ مرچ کی پژمردگی کی بیماری سے سب سے پہلے پودے کی اوپر والی ٹہنیاں پیلے رنگ کی ہو کر مرجھا جاتی ہیں۔ متاثرہ پھل پر سیاہ رنگ کے دھبے پیدا ہو جاتے ہیں اور ایسی مرچوں کے بیچ بھی سیاہ رنگت کے ہو جاتے ہیں۔
روک تھام
کاشت کے لئے بیچ ہمیشہ صحت مند اور بیماری سے پاک صاف پودوں سے حاصل کرنا چاہئے بیمار پودوں کے مختلف بچے کچھے حصوں کواکٹھا کر لیں اور انہی جلا دیں کیونکہ اس بیماری کے جراثیم بیمار پودوں کے پتوں، ٹہنیوں وغیرہ میں موجود رہتے ہیں۔ جس کھیت میں مرچ کے سو کئے کا حملہ رہ چکا ہو ا یسے کھیت میں کم از کم 3 سال تک مرچ کاشت نہ کریں جس پر بیماری ظاہر ہونے کی صورت میں بورڈو مکسچر(4450 کی طاقت تناسب ) کا سپرے کریں۔ ۔ بیماری کی حالت کو ذہن میں رکھتے ہوئے بورڈومکسچر کی سپرے ہر 15 سے 20 دن کے وقفے سے 2 سے 3 مرتبہ دہرا سکتے ہیں۔ بیماری کی صورت پر فصل پر 900 گرام ( پوند ) رائیتھین کو 450 لیٹر 100 گیلن پانی میں ملاکر سپرے کریں۔
موزیک وائرس
موزیک ایک قسم کی وائرسی مرض ہے ۔ جو مرچ کی فصل پر عام طور پر دیکھنے میں آتی ہے اور اس کے حملے سے مرتے کی فصل کو بے حد نقصان پہنچتا ہے۔
پہچان
اس بیماری کی نمایاں پہچان یہ ہے کہ پودوں اور پتوں پر جگہ جگہ زرد رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں۔ پتے جڑ مڑ ہو کر بھری شکل کے دکھائی دیتے ہیں۔ گرنے لگتے ہیں۔ اس کے علاوہ پھول بھی جھڑنے لگتے ہیں۔ اس بیماری کی وجہ سے پودوں کی نشو و نمارک جاتی ہے اور وہ قد میں چھوٹے رہ جاتے ہیں۔ متاثرہ پودوں پر اگر تھوڑے بہت پھول لگے رہ جائے ان سے جو پھل بنتے ہیںوہ بہت چھوٹے سائز کے ہوتے ہیںاور اس طرح پیداوارمیں کمی واقع ہو جاتی ہے۔
روک تھام
بیج ہمیشہ تندرست پودوں سے حاصل کر کے کاشت کریں۔ فصل میں جب بھی کہیں بیماری سے متاثرہ پورے دکھائی دیں تواس کو جڑ سے نکل کر گڑھے میں دبا دیں ۔ احتیاط ضروری ہے کہ فصل سے بیمار پودوں کو اکھاڑتے وقت تندرست پودوں کو ہاتھ نہ لگا لگائیں فصل کی پنیری کے لئے بیماری والے کھیت میں بیج کاشت نہ کریں۔ جیسا کہ ہم پہلے جان چکے ہیں رس چوسنے والے کیڑے وائرسی بیماری پھیلانے کا اہم ذریعہ ہیں۔ اس لئے ان کیٹروں کی تلفی کیلئے ڈائی تھین 225 گرام (نصف پاؤنڈ فی ایکڑ سپرے کریں۔
سیب کی بیماریاں
سیب پر مندرجہ ذیل بیماریاں حملہ کرتی ہیں۔
- پتوں کی سفید سفوفی پھپھوندی
- سیب کی سڑن
پتوں کی سفید سفوفی پھپھوندی
سفید سفوفی پھپھوندی پوروں کے پتوں ، نئی شاخوں، پھولوں اور پھلوں پر حملہ آور ہوتی ہے۔ شروع شروع میں بیماری پتوں کی نچلی سطح پر چھوٹے چھوٹے دھبوں (نشان) کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ یہ نشان بڑھتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں وہاں سرمئی مائل سفید رنگ کا جالا سا بن جاتا ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ بیماری بڑھ کر پتوں کے دونوں سطحوں پر پھیل جاتی ہے۔ پوڈری سمپو سے متاثرہ پودے ایسے دکھائی دیتے ہیں جیسا کہ پتوں پر سفید سفوف چھڑک دیا گیا ہو۔ متاثرہ پتے کمزور ہو جاتے ہیں۔ بڑھت رک جاتی ہے۔ چڑ مڑ ہو کر سوکھ جاتے ہیں اور درخت سے پتے گر جاتے ہیں۔ اس کے بعد بیماری چھوٹی اور نئ شاخوں اور ٹہنیوں پر حملہ آور ہوتی ہے۔ پھولوں پر بیماری کے حملے کی صورت میں پھل نہیں بن پاتے۔ اگر پھل بن بھی جائیں تو سائز میں چھوٹے رہ جاتے ہیں۔ کوالٹی متاثر ہو جاتی ہے ایسے پھل منڈی میں پسند نہیں کئے جاتے۔
پھیلنے کے اسباب
یہ بیماری ایک قسم کی پھپھوندی کی وجہ سے پھیلتی ہے۔ جس کو اصطلاحی زبان میں کہتے ہیں۔ اس بیماری کے بیج پودے کے مختلف حصوں یعنی پتوں شاخوں ، چشموں وغیرہ پر موجود ہوتے ہیں اور اگلے سال موسم بہار میں درخت کے تندرست حصوں پر ہوا، پانی اور کیٹروں کے ذریعے سے پہنچ جاتے ہیں اور اس طرح بیماری پیدا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔
روک تھام
موسم سرما میں متاثرہ شاخوں کو کاٹ دیں اور جلا دیں۔ سیب کے باغ میں صفائی کی طرف خاص دھیان دیں۔ سیب کے خشک پتے خواہ وہ درخت پر موجود ہوں یا زمین پر ادھر ادھر بکھرے پڑے ہوں اکٹھا کر کے جلا دیں۔ درختوں کے ارد گرد اچھی طرح گوڈی کریں اور پتوں وغیرہ کو زمین میں دبا دیں تاکہ بیماری کے بیج اڑ کر تندرست درختوں پر نہ پہنچ سکیں۔ گوڈی کرتے وقت گوبر کی گلی سڑی کھاد بھی ڈال دیں۔ چشمے پھوٹنے سے پہلے چونے اور گندھک ) کا ۱:۴۰ کے تناسب طاقت کا محلول تیار کر کے درختوں پر سپرے کریں ۔
- سلفوران ۱۹۰۰ گرام ( ۲ پونڑ ۳۵۰ لیٹر (۱۰۰ گیلن پانی میں حل کر کے سپرے کریں۔
- پہلی سپرے فروری میں چشمے کے پھوٹنے سے پہلے۔
- دوسری سپرے پتیاں چھڑنے کے بعد۔
- تیسری پرے دو ہفتے کے بعد۔
- چوتھی سپرے تین ہفتے کے بعد
بار یک سلفر یا سفورال کو بیماری کے حملہ شدہ شاخوں اور پتوں پر کسی ڈسٹر کے ذریعے چھڑ کنے سے بیماری کی تلفی میں کافی مدد ملتی ہے۔
ہینلیٹ ۱۲۰ گرام (۴) اونس ) ۴۵۰ لیٹر ۰۰ املن پانی میں اچھی طرح ملالیں اور بیماری کی صورت میں درختوں کی پر سپرے کریں۔
سیب کی سٹرن
سیب کی سٹرن ایک مہلک قسم کی بیماری ہے اور تقریبا سیب پیدا کرنے والے ہر علاقے میں پائی جاتی ہے اس کی وجہ سے سیب کی پیداوار بری طرح متاثر ہوتی ہے۔
سیب کی سٹرن کی بیماری کی اہمیت کچھ اس طرح بھی ہے کہ یہ اس وقت حملہ آور ہوتی ہے جب پھل پکنے کے قریب ہوں ۔
پہچان
سیب کی سڑن کی بیماری عام طور پر اس وقت حملہ آور ہوتی ہے جب پھل پکنے کے قریب ہوتے ہیں۔ بیماری کی وجہ سے پھلوں پر بھورے رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں اور اس طرح پھل گلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ایسے پھلوں کا رنگ بھورا ہو جاتا ہے اور ان پر سفید پھپھوندی پیدا ہو جاتی ہے۔ بیماری کی وجہ سے سیب کے پھل بد شکل ہو جاتے ہیں۔ گل سڑ کر درخت سے کرنے لگتے ہیں لیکن کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ اس قسم کے حملہ شدہ پھل درختوں پر ہی سوکھ کر لٹکتے رہتے ہیں۔ اگر آپ کو سیب کے ایسے پھلوں کو دیکھنے کا اتفاق ہو جو گلے سڑے اور بھورے رنگ کے ہوں اور ان پر روئی کی طرح پھپھوندی بھی موجود ہو تو آپ ایسے پھلوں کو دیکھ کر آسانی سے کہہ سکتے ہیں کہ ان پر سیب کی سڑن کی بیماری کا حملہ رہ چکا ہے۔ اگر پھلوں پر بیماری کا معمولی سابھی حملہ ہوتو انہیں گودام میں زیادہ دیر تک نہیں رکھا جا سکا اور ایسے پھل کھانے کے قابل نہیں رہتے۔
پھیلنے کے اسباب
سیب کی سٹرن کی بیماری ایک طرح کی پھپھوندی کی وجہ سے پھیلتی ہے اس بیماری کے پھیلنے کے کئی ذرائع ہیں ۔ مثلا بیماری کے جراثیم ( بیج ) ہوا یا بارش کے چھینٹوں کے ذریعے تندرست پھلوں پر پہنچ جاتے ہیں اور اس طرح بیماری کا باعث بنتے ہیں۔ بعض دفعہ پھل کسی نہ کسی وجہ سے زخمی ہو جاتے ہیں۔ مثلا سیب کی سنڈی کے حملے سے بیماری کے بیج کو پھل میں داخل ہونے کا موقع مل جاتا ہے اور اس طرح حملہ آسانی سے ہو جاتا ہے۔ اور پھل گل سڑ جاتا ہے۔ بیماری کے پھلنے کے اوربھی کئی اور وجوہات ہوسکتی ہیں جن میں کیڑے مکوڑے اور پھلوں کی مکھیاں شامل ہیں۔
پھلوں کی مکھی ایک درخت سے اڑ کر دوسرے درخت پر بیٹھتی ہے اور اس کے دوران اپنے ساتھ بیماری کے بیج لے جاتی ہے۔ جس کے نتیجے میں بیماری پھیلانے کا سبب بنتی ہے۔
روک تھام
موسم سرما میں بیماری سے متاثرہ سوکھے ہوئے پھلوں کو جو درختوں پر لٹکے رہتے ہیں اتار لیں۔ کسی گڑھے میں دبا دیں یا جلا دیں اس کے علاوہ حملہ شدہ شاخوں کی کانٹ چھانٹ بھی کریں۔ بیماری کیخلاف فرمیٹ کا استعمال بہت مفید اور موثر رہتا ہے۔
دو پونڈ فرمیت ۳۵۰ لیٹر ( ۱۰۰ گیلن پانی میں اچھی طرح ملالیں اور فروری میں درختوں پر پہلی سپرے کریں۔
جولائی / ستمبر میں ۱۵ دن کے وقفے سے فرمیٹ یا زر لیٹ کی سپرے کریں۔
گرام (۲ پوند) فرمیٹ ازرلیٹ ۲۵۰ لیر ( ۱۰۰ گیلن ) پانی میں ملاکر سپرے کریں۔
سیب کے پھل کیڑے مکوڑوں کے حملے سے زخمی ہو جاتے ہیں اس لئے فرمیٹ / زرلیٹ کے ساتھ میلا تھیان یا کوئی اور مناسب کیڑے مار زہر ملا دی جائے اس طرح ایک تو پھل بھی کیڑے کے حملے سے محفوظ رہیں گے اور اس کے ساتھ ساتھ ان پر بیماری کا حملہ بھی کم ہو گا۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو "مٹر کی بیماریاں" کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
…………….. مٹر کی بیماریاں …………….