بلا واسطہ وجوہات

بلا واسطہ وجوہات ⇐ پاکستان میں زچگی کی وجہ سے ہونے والی اموات کی بلا واسطہ وجوہات میں سب سے اہم بچہ پیدا کرنے کے عمل کے دوران خون زیادہ بہہ جاتا ہے۔ تقریباً 27 فیصد اموات صرف اس وجہ سے ہوتی ہیں ۔ 07-2006 کے ڈیمو گر افک سروے کے مطابق مزید 14 فیصد کے قریب مختلف قسم کی انفیکشنز کے نتیجہ میں ہوتی ہیں اس کے علاوہ غیر محفوظ اسقاط حمل ایبارشن زچگی کے عمل کے دوران کوئی چوٹ لگنا یا پیچیدگی اہم وجوہات میں شامل ہیں۔

بلا واسطہ وجوہات

 بالواسطہ معاشرتی وجوہات 

پاکستان ایک روایت پسند ملک ہے اس لئے ہر چیز میں معاشرتی عوامل کا کردار بہت اہمیت ہوتا ہے۔ یہ اہمیت اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے اگر کوئی مسئلہ خواتین سے متعلق ہو۔

خون کی کمی

  • خون کی کی ویسے تو ظاہری طور پر ایک بلا واسط وجہ ہےمگر اسکا معاشرتی اعتبارسے بڑا گہرا تعلق ہے۔
  • اگر ہم پاکستانی معاشری کی مثال لیں تو کئی وجوہات کی بناء پر لڑکیوں کی خوراک صحیح توجہ نہیں دی جاتی ۔ ایک طرف تو اس خون کی کمی کی وجہ سے غربت اور خوراک کی عدم دستیابی ہے
  • اگر دراصل منفی امتیاز پر مبنی رویے اس کی زیادہ بڑی وجہ ہیں۔  مثلاً بچپن سے ہی بچیوں کو بیٹوں کی نسبت کم خوراک دی جاتی ہے۔

معاشرتی عقائد

  • نسبتا زیادہ دودھ اور گوشت بیٹوں کا ملتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ معاشرتی عقائد بھی اس کی وجہ بنتے ہیں۔ جن میں اہم یہ ہے کہ لڑکوں کی صحت اور طاقت کو زیادہ اہمیت دی جاتی ہے
  • جب کہ لڑکیوں سے متعلق ان کی ظاہری خوبصورتی اور لباس وغیرہ کو زیادہ اہم سمجھا جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے لڑکیاں خود سے بھی خوراک پر زیادہ توجہ نہیں دیتیں۔

جنسی و تولیدی صحت کی معلومات تک عدم رسائی

  1. (معلومات تک رسائی کا فقدان) پاکستان میں جنسی اور تولیدی صحت کے مسائل اور ماؤں میں اموات کی شرح زیادہ ہونے کی ایک وجہ لاعلمی بھی ہے۔
  2. ہمارے معاشرے میں نوجوانوں کی اکثریت جنسی تولیدی صحت کے تصورات کے بارے میں ٹھیک معلومات نہیں رکھتی جس کی وجہ سے بہت سے غلط عقائد اور نقطہ نظر موجود ہیں۔

جنسی و تولیدی صحت کی معلومات تک عدم رسائی

صحت کی ضروریات اور مسائل

  1. نو جوانوں اور شادی شدہ لوگوں کی تولیدی صحت کی ضروریات اور مسائل کے بارے میں اکثر پتہ ہی نہیں ہوتا ۔
  2. اس کے علاوہ اس بات کا علم نہیں ہوتا کہ کسی ایسے مسئلے کی صورت میں انہیں کہاں جانا چاہیے۔ یہ حالات لڑکیوں کی طرف مزید پیچیدہ ہیں
  3. جہاں معلومات اکثریا تو ہوتی ہی نہیں یا پھر بہت غلط ہوتی ہیں۔ اس طرح شادی کے بعد انہیں اکثر خاندان کی بڑی عورتوں پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ 
  4. کیونکہ ثقافتی طور پر ان مسائل پرکھل کر بات کرنا آسان نہیں اس لئے بعض اوقات اس سے کئی پیچیدگیاں جنم لیتی ہیں۔

 کم عمری کی شادی

کم عمری کی شادی اور چھوٹی عمر میں بچہ پیدا کرنے کا تجربہ دونوں ماں اور بچے کی صحت کے لئے بہت بڑا خطرہ ہوتا ہے۔ پاکستان کے اکثر دیہی علاقوں میں کم عمری میں شادی ہو جانا ایک عام بات ہے۔ دراصل اس وقت تک ابھی ایک لڑکی کا جسم مکمل طور پر اس قابل نہیں ہوا ہوتا کہ ایک بچے کو جنم دے سکے۔

 صنفی امتیاز

پاکستانی معاشرے میں صنفی امتیاز پر مبنی رویے اور صنف کی بنیاد پر ہونے والا تشدد بہت سنجیدہ مسائل ہیں۔ یہ منفی امتیاز بھی خواتین میں زچگی کے دوران ہونے والی اموات کا بڑا حصہ دار ہے۔ اس حوالے سے ہونے والی بہت کی تحقیقات کے مطابق تین قسم کے تعطل کو بنیادی طور پر پاکستان میں زچگی سے متعلقہ اموات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

صحت کے مرکز ہسپتال

  • یہ تین تعطل ز چہ عورت کو صحت کے مرکز لے جانے کا فیصلہ کرنے میں دیر کرنا پھر صحت کے مرکز ہسپتال تک پہنچنے میں دیر ہو جانا اور ہسپتال پہنچ کر صحت کی سہولیات اور علاج کے شروع ہونے میں دیر ہونا ہے۔

 صنفی امتیاز

منفی امتیاز پر مبنی رویوں کا کردار

ان تینوں وجوہات میں سے پہلی دو میں منفی امتیاز پر مبنی رویوں کا کردار نظر آتا ہے۔ عام طور پر ایک زچہ عورت کو ہمارے معاشرے میں بار بار ہسپتال لا نا پسند نہیں کیا جاتا بلکہ کوشش کی جاتی ہے  کچھ انتظار کیا جائے اور گھریلوٹوٹکے آزمائے جائیں کہ شاید ٹھیک ہو جائے ۔

                                                                                                                                 قدیم قبائلی روایتی رسومات

  • اس کوئی ہسپتال لے کر جانا چاہیے۔ دراصل اس انتظار کی وجہ معاشرے میں موجود قدیم قبائلی روایتی رسومات ہیں جن کے تحت خواتین کو ممکن حد تک گھر کے اندر ہی رکھا جاتا ہے۔

 بچوں میں وقفہ 

  1. عورتوں کا بار بار زچگی کے عمل سے گزرنا اور اس کے درمیان وقفہ کا نہ ہونا یا کم ہونا بھی اموات کا باعث بنتا ہے۔
  2. اگر ایک عورت جو پہلے اس عمل سے گزرنے یا خوراک کی کمی یا کسی بھی اور وجہ سے پہلے ہی کمزور اور خون کی کمی کا شکار ہے
  3. عورت کی قوت مدافعت پر بھی مضر اثر پڑتا ہے نتیجتا موت واقع ہو جاتی ہے۔

 ہسپتال سے فاصلہ 

  • بہت سے علاقوں میں ایسے ہسپتال کہ جن میں ماہر اور تجربہ کار ڈاکٹر موجود ہوں کافی فاصلے پر موجود ہوتے ہیں۔ کئی چھوٹے شہروں میں یا تو بہتر ہسپتال ہی موجود نہیں ہوتے
  • یا پھر زچگی کے مسائل کا تجربہ رکھنے والے ڈاکٹر دستیاب نہیں ہوتے ۔ ایسے میں جب کسی مریض کو ایمر جنسی میں ہسپتال لے جانا پڑتا ہے تو فاصلہ زیادہ ہونے کی وجہ سے اکثر یا تو مریض کی راستے میں موت ہو جاتی ہے

 ہسپتال سے فاصلہ 

پاکستان میں اکثر زچگی

  • پھر اس کی حالت اتنی خراب ہو جاتی ہے کہ پھر ڈاکٹر کے لئے اس سنبھالنا مشکل ہوتا ہے۔

 تولیدی صحت میں تربیت یافتہ ڈاکٹر کی کمی

   بعض تو ایسے ضلع بھی ہیں کہ جہاں ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں بھی ماہر گائنا کو لوجسٹ نہیں ہیں

پیچیدہ مسائل

  1. جس کی وجہ سے لوگوں کو روایتی صحت کی سہولت دینے والے عملے پر انحصار کرنا پڑتا ہے
  2.  اکثر اور پیچیدہ مسائل دارکے مریضوں کو ضروری علاج بہم پہنچانے کے قابل نہیں ہوتے۔

 غیر محفوظ ابارشن ا سقاط حمل

  • پاکستان میں ہر چار میں سے ایک عورت کبھی نہ کبھی اسقاط حمل کے تجربے سے گزرتی ہے۔ اس کی وہ شادی شدہ زندگی میں فیملی پلاننگ کے طریقہ استعمال نہ کرنا ہے کیونکہ جب بچوں کی مطلوبہ تعداد پوری ہو چکی ہوتی ہے
  •  خاتون کی صحت اس قابل نہیں رہتی کہ زچگی کے عمل سے گزر سکے تو وہ حمل کاسہارا لیتی ہے۔ پاکستان میں مرضی سے کیا گیا  ایبارشن قانونی طور پر ممنوع ہے۔

 غیر محفوظ ابارشن ا سقاط حمل

غیر تربیت یافتہ افراد

  • جس کی وجہ سے غیر تربیت یافتہ افراد انتہائی غلط طریقوں سے
  • صفائی کی ضروریات کو مد نظر نہ رکھتے ہوئے اس کاروبار سے وابستہ ہیں ۔
  • اس وجہ سے بہت سی عورتوں کو بانجھ پنتولیدی نظام کی بیماریوں اور پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔۔

 گھروں اور روایتی اٹینڈینٹ سے پیدائش

  1. موجودہ دور میں بھی پاکستان میں بہت سے بچوں کی پیدائش گھروں میں
  2. اور روایتی اٹینڈینٹ کے ہاتھوں ہوتی ہیں ایک طرف تو صفائی اور جراثیم سے بچنے کا مناسب بندوبست نہیں ہوتا جس سے انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

تحقیق کے مطابق ماؤں کی اموات

  1. تو دوسری طرف ان دائیوں کی صلاحیت بھی ایک بڑا سوالیہ نشان ہے 
  2. ڈیلیوری کے دوران کے مسائل ہیں جن میں سر فہرست خون کا بہہ جانا اور کنٹرول نہ ہوتا ہے

فیملی پلاننگ

  1. جس کا علاج اس مرحلے پر ممکن نہیں رہتا۔ ان تمام مسائل میں سے بہت سے دراصل فیملی پلاننگ یعنی مانع حمل ادویات اور طریقہ کار کے استعمال میں کمی کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوبلا واسطہ وجوہات  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

…………بلا واسطہ وجوہات…………

Leave a comment