بنک سے لین دین

بنک سے لین دین ⇐ بنک میں حساب کھولنے اور اس کے ذریعے لین دین کرنے کے فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔ بنک میں روپیہ پیسہ دفتر کی نسبت، چوری وغیرہ سے زیادہ محفوظ رہتا ہے۔

بنک سے لین دین

تاجر کو ادائیگی

تاجر کو ادائیگی یا وصولی کے وقت رقم گننے، کھرا اور کھوٹا سکہ جانچنے جعلی اور اصلی نوٹ میں تمیز کرنے کی زحمت اٹھانا نہیں پڑتی۔ لاکھوں کروڑوں کا لین دین فورا مکمل ہو جاتا ہے اور ساتھ ساتھ ادائیگی یا وصولی کا تحریری ثبوت بھی مہیا ہو جاتا ہے۔

بنک کے ذریعے رقم

بنک کے ذریعے رقم ایک جگہ سے دوسری جگہ بآسانی اور فوراً بھیجی جا سکتی ہے۔

رقم نکلوانے کی سہولت

بوقت ضرورت بنک اپنے گاہک کو جمع شدہ رقم سے زائد رقم نکلوانے یعنی زائد برداشتہ (اوور ڈرافٹ) کی سہولت دیتا ہے۔

بنک تاجر کی رہنمائی

بنک تاجر کی رہنمائی کرتا ہے۔ اسے ضرورت پڑنے پر قرض دیتا ہے۔

تاجر کی حیثیت

بنک کے ذریعے لین دین کرنے سے تاجر کی حیثیت پر اچھا اثر پڑتا ہے اور بوقت ضرورت بنک تاجر کی ساتھ کے متعلق سرٹیفیکیٹ بھی جاری کرتا ہے۔

بنک سے لین دین کا طریقہ کار

عام طور پر بنک کسی نے شخص ، تاجر یا ادارے کو اس وقت تک اپنا گاہک نہیں بناتا جب تک اس بنک کا کوئی پرانا گاہک اس نئے گاہک کا تعارف نہ کروائے ۔ اس تعارف کے ذریعے نئے گاہک کے کوائف کی تصدیق کی جاتی ہے۔ بنک کے ساتھ حساب کھولنے پر نئے گاہک کو بنک کی طرف سے تین کتا بچے دیئے جاتے ہیں۔

جمع پرچی کی کتاب

 چیک بک

پاس بک

جمع پرچی کی کتاب

اس کتاب میں دس ، پچاس یا سو پر چیاں ہوتی ہیں ۔ ہر پرچی کے دو حصے ہوتے ہیں۔ جیسا کہ مندرجہ ذیل نمونہ جمع پرچی سے ظاہر ہے جب تاجر نے بنک میں نقدر قم یا چیک یا ڈرافٹ جمع کروانا ہوتا ہے تو وہ جمع پرچی کے دونوں حصوں کے مقررہ خانوں میں تاریخ کھاتہ نمبر، نام اور رقم و غیرہ کا اندراج کرتا ہے اور اسے بمع کیش یا چیک وغیرہ کے بنک میں وصولیات کے کاؤنٹر(رسید کاؤنٹر)پر متعین اہل کار کے حوالے کر دیتا ہے۔

جمع پرچی کی کتاب

مناسب جانچ پڑتال

جو مناسب جانچ پڑتال کے بعد جمع پرچی کا بڑا حصہ اپنے پاس رکھ لیتا ہے اور چھوٹا حصہ جسے مثنیٰ(کاؤنٹر فوائل)کہتے ہیں اپنے دستخط اور بنک کی مہر ثبت کرنے کے بعد تاجر کو واپس دے دیتا ہے یہ مثنیٰ تاجر کے پاس بنک میں متعلقہ کھاتہ میں کوئی رقم یا چیک یا ڈرافٹ جمع کرانے کا ثبوت ہوتا ہے۔

 چیک بک

چیک گاہک کی طرف سے بنک کے نام ایک تحریری حکم ہوتا ہے۔ جس میں بنک کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ چیک میں درج شدہ ہدایات کے مطابق چیک میں تحریر کردہ رقم کی ادائیگی کرے۔ ہر چیک بک میں اس ، پچاس یا سو چیک ہوتے ہیں، ہر چیک کے ساتھ مثنیٰ(کاؤنٹر فوائل) منسلک ہوتا ہے ۔ ایک عام چیک بمع مثنیٰ کا نمونہ مندرجہ ذیل ہے۔

 چیک بک

کتابچہ حساب کتابچہ کھاتہ 

پاس بک سے مراد وہ کتاب ہے جو بنک اپنے کھاتہ دار(اکاؤنٹ ہولڈر) کو فراہم کرتا ہے۔ اس کتاب میں کھاتہ دار اور بنک کے درمیان  لین دین کے تمام کوائف اسی طرح درج ہوتے ہیں جس طرح یہ بنک کے بہی کھاتہ میں متعلقہ کھاتہ دار کے حساب میں تحریر ہوتے ہیں۔ دراصل پاس بک بنک کے رجسٹر کھاتہ میں کھاتہ دار کے حساب کی مکمل نقل ہوتی ہے۔

نوٹ

آج کل پاس بک کی بجائے بنک پارٹی کا کھاتہ (اکاؤنٹ کارڈ)رکھتا ہے۔ جس میں سب معاملتوں کا اندراج ہوتا ہے۔ جب کوئی کارڈ مکمل ہو جاتا ہے تو اس کا ایک حصہ متعلقہ پارٹی کو بھیج دیا جاتا ہے۔ اس کھاتہ کارڈ نے پاس بک کی جگہ لے لی ہے۔ 


بنک میں کھاتہ جات کی نمایاں اقسام

تاجر بنک کے ساتھ لین دین کے لئے عام طور پر مندرجہ ذیل اقسام کے کھاتہ جات کھولتا ہے۔

بنک میں کھاتہ جات کی نمایاں اقسام

چالو کھاتہ

چالو کھاتہ یا کھاتہ جاریہ میں اس قسم کی کوئی پابندی نہیں ہوتی کہ دن بھر یا ہفتہ بھر میں کتنی رقم نکلوائی یا جمع کروائی جا سکتی ہے۔ اس قسم کے کھاتہ پر بنک کی طرف سے کوئی منافع نہیں ملتا ۔ بلکہ اس کے برعکس اگر اس قسم کے کھاتہ میں جمع شدہ رقم کسی خاص حد سے کم ہو جائے تو بنک کھاتہ دار (اکاؤنٹ ہولڈر) سے معاوضہ وصول کرتا ہے۔ تقریباً ہر تاجر بنک میں رواں کھا تہ رکھتا ہے ایسے کھاتے دار کو بنک کی طرف سے چیک بک اور پاس بک دی جاتی ہے۔

بچتی کھاتہ

بچتی کھاتہ تین لحاظ سے چالو کھاتہ سے مختلف ہوتا ہے۔ ایک تو یہ کہ اس قسم کے کھاتہ میں عام طور پر رقم ہفتہ بھر میں صرف دو باری نکلوائی جاسکتی ہے۔ البتہ جمع کروانے پر کوئی اپنی پابندی نہیں ۔ دوسرے بنک بچتی کھاتہ پر ایک خاص شرح سے منافع بھی ادا کرتا ہے اور تیسرے اس کھاتہ میں چاہے جمع شدہ رقم کتنی ہی کم ہو جائے بنک کوئی معاوضہ وصول نہیں کرتا۔ اس کھاتہ سے بھی چیک کے ذریعے ہی رقم نکلوائی جاسکتی ہے۔

مدتی کھاتہ

کبھی کبھی ایسا ہوتا ہے کہ تاجر کے پاس رقم فاضل ہو جاتی ہے اور وہ سمجھتا ہے کہ مستقبل میں معینہ عرصہ تک اسے اس کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ اس ایسی صورت میں وہ بنک کے ساتھ مدتی حساب کھولتا ہے اور فاضل رقم اس کھاتہ میں خاص مدت کے لئے جمع کروادیتا ہے۔

رقم جمع

اس قسم کے کھاتہ پر بچتی کھاتہ کے مقابلہ میں شرح منافع زیادہ ہوتی ہے۔ ایسے کھاتہ دار کو بنک کی طرف اسے نہ ہی چیک بک دی جاتی ہے اور نہ ہی پاس بک ۔

 گھریلو بچت کا حساب

چھوٹے بچوں اور گھر یلو عورتوں میں بچت کا شوق پیدا کرنے کے لئے بعض بنک یہ سہولت فراہم کرتے ہیں۔ اکاؤنٹ ہولڈر کو ایک چھوٹا سا تالا لگا سیف ، دے دیا جاتا ہے۔ جس میں بچائی ہوئی رقم ڈالتے رہتے ہیں۔ اس کی چابی بنک کے مینجر کے پاس ہوتی ہے۔ جب کافی رقم اکٹھی ہو جاتی ہے تو اسے بنک مینجر کے پاس لے جاتے ہیں۔

اکا ؤنٹ ہولڈر

بنک منیجر تالا کھول کر رقم نکالتا ہے اور اکاؤنٹ ہولڈر کے حساب میں جمع کر دیتا ہے۔ بنک اس حساب پر بھی تھوڑا سا سود دیتے ہیں۔ بیرونی ممالک میں اس قسم کے حساب کا عام رواج ہے۔ ہمارے ہاں یہ رواج ابھی عام نہیں ہوا۔

اکا ؤنٹ ہولڈر

 نفع نقصان بچت کا کھاتہ

حال ہی میں ہمارے ہاں بنکوں میں اس حساب کو جاری کیا گیا ہے۔ اسلام میں سود اور اس کے لین دین کو نا جائز اور حرام قرار دیا گیا ہے۔ لہٰذا اسلامی بنکاری نظام کو ترویج کے لئے بلاسود بنکاری ایک مستحسن قدم ہے۔ اس حساب میں اکاؤنٹ ہولڈر نفع ونقصان کی بنیاد پر رقم جمع کرواتا ہے۔ بنک ان رقوم سے سرمایہ کاری کرتا ہے۔

سیونگ حساب

اس حساب میں ایک ماہ کے دوران زیادہ سے زیادہ آٹھ مرتبہ اور 15,000 روپے تک نکلوا سکتے ہیں۔ اگر اس سے زیادہ رقم نکلوانا مطلوب ہو تو سات روز کا نوٹس دینا ہوگا نیز نفع میں شرکت کے لئے ہمہ وقت کم از کم بیلنس 100 روپے ضروری ہے۔ بچت کا حساب، گھر یلو بچت کا حساب چلت حساب اور نفع ونقصان کا سیونگ حساب کھولنے پر بنک اپنے گاہکوں کو مندرجہ ذیل تین قسم کی کتب جاری کرتا ہے۔

 رقم جمع کروانے کی کتاب

رقم نکلوانے کے لئے چیک بک

رقم یا کھاتے میں توازن بنک

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوبنک سے لین دین  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

    MUASHYAAAT.COM

…….بنک سے لین دین  …….

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *