جھوٹی شہادت

جھوٹی شہادت ⇐ جو کوئی کسی حلف یا قانون کے صریح حکم کے تحت سچ کہنے کا قانوناً پابند ہو یا کسی موضوع پر بیان دینے کا پابند ہوتے ہوئے کوئی ایسا بیان دے جسے وہ جانتا ہو یا سمجھتا ہو کہ وہ جھوٹا ہے یا اسے سچا نہ جانتا ہو تو اس کے اس بیان کو جھوٹی شہادت کہا جائے گا۔

جھوٹی شہادت

جھوٹی شہادت کی سزا

کوئی شخص جو عدالتی کارروائی کے کسی مرحلہ میں ارادتاً جھوٹی گواہی دے یا اس غرض سے جھوٹی گواہی گھڑے کہ وہ عدالتی کارروائی کے کسی مرحلے میں کام لائی جائے تو اس کو قید کی سزادی جائے گی جس کی معیاد 7 سال ہوگی۔

جھوٹی گواہی کی مختلف شکلیں

جھوٹی شہادت یا جھوٹی گواہی کی مختلف شکلیں ہیں جن میں سے ہر ایک پر سزا لاگو ہوگی ۔ مثلاً

 جھوٹی شہادت گھڑنا 

ایسا شخص جھوٹی گواہی کا مرتکب ہوگا جو

 دروغ گوئی سے کسی واقعہ کو وجود میں لانے کا موجب ہو۔

 کسی کتاب یا ریکارڈ میں کوئی جھوٹا اندراج کرے۔

ایسی دستاویز تیار کرے جس میں جھوٹے اندراج ہوں ۔

جھوٹا بیان

شخص مندرجہ بالا اقدام اس نیت سے کرے کہ وہ جھوٹا واقعہ جھوٹا اندراج یا جھوٹا بیان عدالت کی کسی کارروائی یا کسی ثالث کے رو برو شہادت کے طور پر پیش ہو۔ نیز ایسا جھوٹا بیان یا اندراج جو کارروائی میں شہادت دینے والے شخص کی طرف سے پیش کیا جائے تو کہا جائے گا کہ اس شخص نے جھوٹی گواہی دی۔

 جھوٹا سرٹیفکیٹ

جو کوئی ایسا سرٹیفکیٹ جاری کرے یا اس پر دستخط کرے یہ جانتے ہوئے یا باور کرنے کی وجہ رکھتے ہوئے کہ ایسا سر ٹیفکیٹ جھوٹا ہے تو اس کو اسی طرح سزادی جائے گی کہ گویا اس نے جھوٹی گواہی دی۔

 کسی سرٹیفکیٹ کو جعلی جاننے کے باوجود اصل کے طور پر استعمال کرنا

جو کوئی بدنیتی سے یہ جانتے ہوئے کہ سرٹیفکیٹ جعلی ہے، بطور اصل سرٹیفکیٹ استعمال کرے یا استعمال کرنے کا اقدام کرے تو اسے بھی اسی طرح سزادی جائے گی گویا اس نے جھوٹی گواہی دی ہو۔

مجرم کو پناہ دینا

کوئی شخص اگر یہ جانتا ہے کہ جرم ہوا ہے اور جس شخص کو وہ پناہ دے رہا ہے وہی مجرم ہے، اگر پھر بھی پناہ دے یا گرفتاری سے بچائے یا قانوناً سزا سے بچائے تو ایسے شخص کو

اگر جرم کی سزا موت مقرر ہوتو 5 برس تک سزا اور جرمانہ ہو سکتا ہے ۔

اور اگر جرم کی سزا عمرقید یا دو برس تک ہو تو ایسے شخص کو 3 برس تک سزا اور جرمانہ ہوسکتا ہے ۔

مجرم کو پناہ دینا

مذہب سے متعلق جرائم

مندرجہ ذیل افعال جرائم کہلائیں گے اور کرنے والے کو قرار واقعی سزا ملے گی۔

 کسی فرقے یا مذہب کی بے عزتی کرنا

کسی فرقے کی عبادت گاہ یا کسی شے کو جسے اس فرقے کے لوگ متبرک سمجھتے ہوں تباہ کر دیا جائے یا نقصان پہنچایا جائے یا ارادے سے اس فرقے کے مذہب کی توہین کی جائے تو ایسا کرنے والے شخص کو 2 سال تک سزا یا جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔

 مذہبی احساسات کی توہین کرنا 

جو کوئی دانستہ اور ارادتاً پاکستان کے شہریوں کے کسی بھی فرقہ کے مذہبی احساسات اور عقائد کی اشارتاً یا بذریعہ تقریر یا تحریر توہین کرے تو ایسا کر نیوالے شخص کو 2 سال تک سزا یا جرمانہ یا دونوں ہونگے ۔

 قرآن پاک کی بے حرمتی کرنا

جو کوئی قرآن پاک یا اس کے کسی جز یا کسی اقتباس کی دانستہ طور پر بے حرمتی کرے اسے نقصان پہنچائے یا بے ادبی کرے یا کسی غیر قانونی مقصد کیلئے استعمال کرے تو اسے عمر قید کی سزادی جائے گی ۔

 قادیانی جماعت کا خود کو مسلمان کہنا

قادیانی جماعت ( لاہوری یا احمدی ) کا کوئی شخص بلا واسطہ یا بالواسطہ خود کو مسلمان ظاہر کرتا ہوا اپنے عقیدے کا بطور اسلام کے حوالہ دیتا اپنے عقیدے کی تبلیغ واشاعت کرتا ہو یا اپنا عقیدہ قبول کرنے کی دعوت دیتا ہو یا کسی بھی طرح مسلمانوں کے مذہبی احساسات کو ٹھیس پہنچائے تو ایسے شخص کو 3 سال تک سزا یا جرمانہ یا دونوں ہو سکتے ہیں۔

 مال کے متعلق جرائم

جو کوئی شخص بددیانتی سے کوئی مال منقولہ کسی شخص کے قبضے میں سے اس کی رضامندی کے بغیر لینے کی نیت سے اس مال کی جگہ تبدیل کرے تو کہا جائے گا کہ اس نے سرقہ (یعنی چوری ) کا ارتکاب کیا۔

مثال

“الف” نے “ب” کی زمین سے ایک درخت اس نیت سے کاٹا کہ اسے ” ب کی رضا مندی کے بغیر وہاں سے لے جائے تو ” الف ” نے سرقہ کا ارتکاب کیا۔

سزا

جو شخص ” سرقہ کا مرتکب ہو گا اسے تین سال تک قید یا جرمانہ یادونوں سزائیں ہوں گی ۔

 کسی رہائشی مکان میں سرقہ اور اس کی سزا

جو کوئی کسی عمارت خیمے یا کشتی میں سے ( جو کسی طور کسی انسان کی رہائش یا مال کی حفاظت کیلئے کام میں آتی ہو ) سرقہ کا ارتکاب کرے تو اس کو سات سال تک کی قید یا جرمانہ کی سزا ہوگی۔

 کسی رہائشی مکان میں سرقہ اور اس کی سزا

 سرقہ بالجبر

ایسا سرقہ سرقہ بالجبر ہوگا اگر سرقہ کے ارتکاب کیلئے یا سرقہ کے ارتکاب میں یا سرقہ سے حاصل شدہ مال کو لے جانے کے دوران میں مجرم اس غرض سے ارادتاً کسی شخص کی ہلاکت یا فوری ضرر پہنچائے یا مزاحمت بے جا کا خوف پیدا کرے یا مزاحمت بے جا کا اقدام کرے۔

مثال

“الف” نے “ب” کو پکڑ کر نیچے دبالیا اور اس کی جیب سے یا سامان سے دھوکے کے ساتھ اس کا روپیہ یا زیور وغیرہ اس کی مرضی کیخلاف لے لیا۔ یہاں الف ” سرقہ کا مرتکب ہوا اور چونکہ سرقہ کے ارتکاب کیلئے ارادتاً اس نے “ب” کی مزاحمت بے جا کی لہذا ” الف ” سرقہ بالجبر کا مرتکب ہوا ۔ سرقہ بالجبر کی سزا کم از کم 3 سال اور زیادہ سے زیادہ 10 سال ہوگی ۔

 ڈکیتی

جب پانچ یا زیادہ اشخاص مل کر سرقہ بالجبر کا ارتکاب کریں سرقہ کے ارتکاب میں مدد دیں پانچ یا اس سے زیادہ ہوں تو ہر ایک شخص یعنی ارتکاب کرنے والا یا اس میں مددکرنے والا ڈکیتی کا مرتکب سمجھا جائے گا۔

سزا

عمر قید یا قید سخت کی سزادی جائے گی جس کی میعاد 4 سال سے کم اور 10 سال سے زیادہ نہ ہو ۔ علاوہ ازیں وہ جرمانے کی سزا کا بھی مستوجب ہوگا۔

 ڈکیتی کے ارتکاب کیلئے تیاری کرنا

جو کوئی ڈکیتی کے ارتکاب کیلئے کسی قسم کی تیاری کرتا ہے اس کو دس سال تک کی کسی میعاد کی قید سخت کی سزا دی جائے گی اور جرمانہ بھی ہوگا۔

 ڈکیتی کے گروہ سے تعلق رکھنے کی سزا

جو کوئی بھی ایسے اشخاص کے گروہ سے تعلق رکھے گا جو ڈکیتی کا عادتاً ارتکاب کرنے کیلئے ملے ہوئے ہوں تو اس شخص کو عمر قید یا قید سخت کی سزا دی جائے گی جس کی میعاد دس برس تک ہو سکتی ہے اس کے علاوہ جرمانہ بھی ہو گا۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوجھوٹی شہادت  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

    MUASHYAAAT.COM  👈🏻  مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

…….جھوٹی شہادت …….

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *