عمرانیات کا تعارف

عمرانیات کا تعارفعمرانیات کا لفظ دو الفاظ سے مل کر بنا ہے۔ یعنی عمران اور یات۔ عمران کا مطلب ہے آبادی، اجتماع اور یات کے معنی ہیں علم ہونا۔ اس طرح عمرانیات کا مطلب ہوا آبادی کا علم ۔ انگریزی زبان میں عمرانیات کے لئے سماجیات کی اصطلاح عام ہے ۔ ہماری آج کل کی روز مرہ زبان میں سوشیالوجی کا بہترین ترجمہ سما جیات ہے۔ یعنی سماج کا علم ۔ ہمارے ہمسایہ ممالک ایران اور افغانستان میں عمرانیات کا مضمون اجتماعات اور علم الاجتماع کے ناموں سے جانا پہچانا جاتا ہے۔

عمرانیات کا تعارف

 سوشیالوجی اصطلاح کا پہلی بار استعمال

مغربی دنیا کے فرانسیسی عمرانی مفکر اگست کا مٹے (18521798) نے پہلی بار سوشیالوجی کی اصطلاح استعمال کی۔ جس سے مراد اجتماعی زندگی کے بارے میں باضابطہ علم تھا۔ یہ اصطلاح اس مضمون کا تعارف بن گئی۔ 1839ء میں متعارف ہونے والی یہ اصطلاح آج بھی رائج الوقت ہے۔ اجتماعی زندگی کے باضابطہ علم کی ضرورت اس لئے بھی محسوس کی گئی کیوں کہ ان دنوں فرانس میں صنعتی انقلاب کی وجہ سے معاشرتی زندگی کے۔ بے پناہ مسائل نے سر اٹھایا۔

سائنسی اصولوں کی بنیاد

عمرانیات کا تعارف جس نے لکھاریوں ، مفکرین اور صاحب بصیرت لوگوں کو سنجیدگی سے سوچنے پر مجبور کیا۔ کو مٹے بھی اسی دور کا مفکر تھا۔ معاشرے کی بگڑتی ہوئی صورت حال دیکھ کر اس نے ضرورت محسوس کی کہ ایک ایسا علم ہو جو سائنسی اصولوں کی بنیاد پر معاشرتی صورت حال کا مطالعہ کرے۔ اس نے اس نئی سائنس کو سماجیات کے نام سے متعارف کرایا۔

 عمرانیات اور اجتماعی زندگی

عمرانیات در حقیقت ایک ایسا علم ہے جس کا تعلق اجتماعی زندگی یا گروہ سے ہے۔ کوئی بھی ایسا انسان نیک ہے جو اکیلے زندگی گزارنے کا دعوی کرے۔ کیوں کہ وہ اپنی ہر ضرورت اور فرحت کے لئے اپنے جیسے بہت سے دوسرے لوگوں کا محتاج ہے۔ کیوں کہ گروہ ہی وہ واحد طریقہ اور ذریعہ ہے جو کہ ہر انسان کی تمام ضرورتوں اور سہولتوں کو پورا کر سکتے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ فرد کی حفاظت اور بقاء دونوں گروہی زندگی سے وابستہ ہیں۔ بہت سے مختلف گروہوں سے معاشرہ بنتا ہے۔

انسانوں کا باہمی ربط

انسانوں کا باہمی ربط اور باہمی انحصار ایک معاشرتی زندگی یا معاشرے کو تحصیل دیتا ہے۔ اس معاشرے کا مطالعہ عمرانیات کی اصل روح ہے۔ گروہی زندگی کا فرد پر براہ راست اثر ہوتا ہے۔ کیوں کہ معاشرے میں رہ کر یہ مکن اور آسمان ہے کہ ایک فرد کی شخصیت کی تعمیر ہو اور اس کے رویوں اور خواہشات کی تسکین ہو۔ عمرانیات کا تعلق ان عمرانی مظاہر سے ہے جو افراد سے ملنے، تعاون کرنے ، جھگڑے ، محبت و نفرت وغیرہ سے رونما ہوتے ہیں یعنی تفاعل کا عمل گروہی زندگی کی بنیاد ہے۔ انسان کا معاشرتی نظام معاشرتی اداروں کو وجود میں لاتا ہے جو گروہی زندگی کے نظم وضبط کا ایک ذریعہ ہیں۔ ایسے معاشرتی اداروں اور معاشرتی حفیظ کا مطالعہ عمرانیات کا ایک اہم موضوع ہے۔

انسانوں کا باہمی ربط

عمرانیات کی تعریفیں

مختلف ماہرین عمرانیات نے اپنے اپنے انداز میں عمرانیات کی تعریفیں بیان کی ہیں۔ جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔

اگست کو مٹے

عمرانیات معاشرے کی نظریاتی حس کا نام ہے جس کا نصب العین معاشرے سے متعلق بنیادی قوانین کا کھوج لگانا ہے

وارڈ اور سمز

عمرانیات معاشرے کی سائنس ہے

ٹیلکوٹ پارسنز

انسانی گروہوں کی ساخت اور وظائف کے علمی اور سائنسی مطالعے کا نام عمرانیات ہے

پارک

عمرانیات اجتماعی کردار کی سائنس ہے

جان ایف سوبر

انسانی تعلقات کے علمی مطالعے کا نام معمرانیات ہے”

آگبن اور نمکاف  

معاشرتی زندگی کے مطالعے کا نام عمرانیات ہے”

آگبن اور نمکاف  

ڈر خائم 

عمرانیات معاشرتی اداروں اور معاشرتی حقائق کا مطالعہ کرتی ہے۔ جب انسان آپس میں ملتے ہیں تو ان میں کوئی تعلق پیدا ہوتا ہے۔ ان کی بے شمار ضروریات ہوتی ہیں جو وہ اکیلے پوری نہیں کر سکتے۔ مختلف کام مختلف لوگوں کو سونپ دیئے جاتے ہیں جس سے مختلف ادارے وجود میں آتے ہیں۔ عمرانیات مختلف اداروں کی سائنس اور ان کا مطالعہ ہے۔

عمرانیات ابن خلدون کی نظر میں

ابن خلدون کا مشہور لاثانی شاہکار مقدمہ ، عمرانیات ، فلسفہ، تاریخ، معاشیات ، ادب اور دیگر علوم کے لئے انسائیکلو پیڈیا کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس میں معاشرے، ریاست حکومت کی ابتداء، گروہی زندگی، عصبیت شہری اور یہی عمرانیات معاشرتی تغیر کا نظریہ ، آبادی پر ماحول کا اثر اور قوموں کے عروج وزوال پر سیر حاصل بحث کی ہے۔ ابن خلدون کی نظر میں عمرانیات تاریخی کلیات کی منطقی دلیل ہے۔


عمرانیات بطور ایک سائنس

وہ علم جس میں سائنسی طریقہ کار کی پیروی کی جائے سائنس کہلا سکتا ہے۔ سائنسی علم ہر لحاظ سے قابل اعتبار ہوتا ہے اور عمرانیات اس پر پوری اترتی ہے۔ عمرانی تحقیق میں خاندان، گروہی کردار، معاشرتی تغیر، معاشرتی درجہ بندی اور معاشرتی اداروں وغیرہ جیسے بے شمار موضوعات شامل ہیں۔ اگر چہ یہ تحقیقات زمان و مکان کے لحاظ سے پابند ہیں لیکن پھر بھی ان کے متعین کردہ قوانین ہمارے لئے رہنما کا کام دیتے ہیں۔ سائنس کا تعلق بار بار رونما ہونے والے واقعات سے ہوتا ہے۔ اس لحاظ سے دیکھا جائے تو معاشرتی تعلقات میں افراد و اقوام کے تعلقات ، رشتہ داروں اور اولاد کے درمیان، صاحب اختیار اور ماتحتوں کے درمیان ، شاگردوں اور استادوں کے درمیان، معاشرتی زندگی کے دوسرے پہلوؤں میں اور روزمرہ کے واقعات بار بار ظہور پذیر ہوتے ہیں۔

عمرانیات بطور ایک سائنس

عمرانی تحقیقات

عمرانی تحقیقات کی بناء پر ہم کئی معاشرتی مظاہر کے بارے میں پیش گوئی کر سکتے ہیں۔ مثلاً یہ کہ بے راہ روی کے اسباب پر تحقیق کی بنیاد پر ہم بچوں میں بے راہ روی کے محرکات کی پیش گوئی کر سکتے ہیں۔ اسی طرح مختلف شادیاں اور زوجین کی عمروں کا تناسب معلوم کر کے ایک ماہر عمرانیات بتا سکتا ہے کہ ہر عمر کے گروہ میں شادیوں کا کتنا تناسب ناکام یا کامیاب رہے گا۔ آبادی میں پیدائش و اموات کے رجحانات کا تجزیہ کر کے مستقبل کی آبادی میں اضافے کی صحیح پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح یہ پیش گوئی بھی کی جاسکتی ہے کہ بچوں والے والدین میں طلاق کی شرح بغیر بچوں والے شادی شدہ جوڑوں کی نسبت کم ہوگی۔

 مثالی حالات

طبعی علوم کی تجربہ گاہوں میں مثالی حالات پیدا کر کے مثالی نتائج اخذ کئے جاتے ہیں ۔ جبکہ عمرانیات کے مخصوص نفس مضمون کی وجہ سے ایسا کرنا مشکل ہے۔ معاشرتی گروہوں اور معاشرتی تعلقات پر تحقیقات کے لئے ہم انسانوں کو تجربہ گاہوں میں کنٹرول نہیں کر سکتے ۔ کیونکہ یہ ناممکن ہے۔ لیکن تجربہ گاہ کی روح کو ایک ماہر عمرانیات ضرور اپناتا ہے۔ ماہر عمرانیات کی تجربہ گاہ تو پورا معاشرہ ہے اور مشاہدہ اس کا اہم ترین آلہ تحقیق ہے۔

 منظم علم

سائنسی تحقیق کا ایک اور اہم معیار اس کا منتظم ہوتا ہے۔ عمرانیات ایک نئی سائنس ضرور ہے لیکن اس کا علم کافی حد تک منظم صورت اختیار کر چکا ہے ۔ ایک ماہر عمرانیات بھی ہر سائنس دان کی مانند غیر جانبداری سے کام لیکر معروضی (مقصد)ہونے کی بھر پور کوشش کرتا ہے۔ اس میں اس کی پسند اور ذاتی تعصبات کو کوئی دخل نہیں ہوتا ۔

 منظم علم

تجربات میں رکاوٹ بننے والے عوامل 

باوجود پوری احتیاط کے اگر اس کی تحقیقات میں جھول کا شک ہو تو وہ قابل معافی ہے۔ کیوں کہ جانداروں (انسانوں، جانوروں، پودوں ) پر کئے گئے تجربات کو دہرایا نہیں جا سکتا۔ جبکہ دوسری نامیاتی اشیاء کی تحقیق میں یہ سہولت موجود رہتی ہے۔ یعنی پودوں اور جانوروں پر بھی تحقیق د ہرائی نہیں جاسکتی مثلا ایک پودایا جانور و حرارت کی وجہ سے تبدیل یا مرجھا گیا ہے ہم اسے اس کی پہلی حالت میں واپس نہیں لا سکتے۔ اسی طرح عمرانیات میں بے شمار عوامل کا جائزہ لینا پڑتا ہے۔ جبکہ فطری علوم میں نسبتا زیادہ سادہ تجرباتی وظائف ادا کرنے ہوتے ہیں۔ اس لئے عمرانیات کی اپنی سائنسی مشکلات بھی ہیں جو بعض اوقات بار بار وقوع پذیر ہونے والے واقعات کے بارے میں قوانین وضح کرنے اور پیش گوئی کے کام میں رکاوٹ کا باعث بنتی ہیں۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوعمرانیات کا تعارف  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

    MUASHYAAAT.COM

………عمرانیات کا تعارف   ………

Leave a comment