غربت سے مراد ⇐ غربت لاطینی لفظ پاپر (فقیر)سے نکلا ہے جس کے معنی ” غریب کے ہیں۔ ہر وہ شخص غریب ہے جس کے وسائل اس کی ضروریات کے مقابلے میں بہت کم ہوں ۔
عالمی بینک کے مطابق غربت کی تعریف
غربت سے مراد وہ افراد جن کی یومیہ کمائی 1.25 ڈالر سے کم ہو۔ غربت کے دائرہ کار میں آتے ہیں پاکستان میں غربت کی اس تعریف کی رو سے ہر وہ شخص جس کی ماہانہ آمدن 3,243 روپے سے کم ہے وہ غربت کی زندگی گزار رہا ہے۔ پاکستان میں 2006ء میں ہونے والے غربت سروے کے مطابق غربت کی شرح234 فیصد تھی
ایشیائی ترقیاتی بنک
ایشیائی ترقیاتی بنک (اے ڈی بی) کے تخمینے کے مطابق یہ شرح %43 تک پہنچ چکی ہے۔ جبکہ ایشیاء میں خوراک کی قیمتوں میں 2006ء کے بعد سے 94 اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان کے اکنامک سروے 2010-11 کے مطابق انداز 75 پاکستان کی آبادی (غربت کی لکیر) کے قریب زندگی گزار رہی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق غربت کی تعریف
بنیادی طور پر غربت وسائل سے محرومی کا نام ہے جس میں نا مناسب خوراک اور لباس ، سکول اور ہسپتال تک رسائی کا نہ ہونا، روز گار کا نہ ہونا جیسے عوامل شامل ہیں۔ اس کا مطلب معاشرے میں افراد کی زندگیوں میں تحفظ اور طاقت واختیار کا نہ ہونا ہے۔“
غربت بطور ایک معاشرتی مسئلہ
ہم کہہ سکتے ہیں کہ غربت ایک ایسی حالت کا نام ہے جس میں افراد معاشی انحطاط کا شکار ہوتے ہیں اور اپنی بنیادی ضروریات زندگی جیسا کہ خوراک، لباس، رہائش ، صحت و تعلیم ، صاف پینے کا پانی وغیرہ کو مشکل سے پورا کرتے ہیں۔ اگر چہ صنعتی انقلاب نے روزگار کے وسائل میں اضافہ کیا ہے
دولت تک رسائی
غربت سے مراد دولت تک رسائی کو آسان بنایا ہے تا ہم بہت سارے ممالک میں آج بھی غربت ایک سنگین مسئلہ ہے عالمی بنک کے اعداد و شمار کے مطابق 1990ء کی دہائی سے دنیا میں انتہائی غربت میں زندگی گزارنے والوں کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔ جنوبی ایشیاء میں یہ شرح 1990ء کی دہائی میں 35,046 اور 2004ء میں یہ %30.84 تک تھی۔
غربت کے اسباب
غربت کے اسباب میں غیر یقینی ذریعہ معاش، رہائش کا نامناسب انتظام ، عدم تحفظ معاشرے میں طبقاتی فرق محدود صلاحیتیں ، کمزور ادارہ جاتی نظام شامل ہیں۔ دنیا کے نقشے پر نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ کچھ ممالک ترقی یافتہ ہیں اور بہت سے ممالک پسماندہ ہیں۔
معاشرتی ڈھانچہ
اسی طرح معاشرتی ڈھانچہ پر غور کیا جائے تو افراد مختلف طبقوں میں بٹے ہوئے نظر آتے ہیں۔ پاکستان میں اگر دیکھا جائے تو افراد امیری اور غریبی کے دائروں میں علیحدہ علیحدہ منقسم ہیں جس میں ایک سے دوسرے دائرے میں اپنی صلاحیتوں اور وسائل کی دستیابی کی بنیاد پر داخلے و اخراج کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔
معاشی و سماجی
پاکستان میں افراد کے معاشی و سماجی وسائل محدود ہیں۔ اکثریت کی آمدنی ان کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ناکافی ہے۔ غربت کی وجہ سے لوگوں کا معیار زندگی پست ہے۔ اور وہ خراب صحت ناکافی تعلیم کم معاشرتی رتبہ ادھوری شخصیت اور جرائم میں ملوث ہونے جیسے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں۔ پاکستان میں اکثریت غربت کی لپیٹ میں آچکی ہے۔ غربت وہ معاشرتی مسئلہ ہے جو افراد میں کار کردگی کی صلاحیتوں کو کم کرتی اور معاشرتی ترقی کی رفتار کوسست کرتی ہے۔
عدم تحفظ
غربت کی وجہ سے لوگ عدم تحفظ اور بے اطمینانی کا شکار ہیں اور بڑھتا ہوا طبقاتی فرق مزید امیر اور غریب کے درمیان نفرتوں کو فروغ دینے کا باعث بن رہا ہے۔ غربت کی وجہ سے پاکستانی معاشرہ مادہ پرستی کی طرف گامزن ہے، لوگوں میں مقابلہ بازی اور وسائل کے حصول کے لئے تصادم کی صورت حال نازک ہوتی جارہی ہے۔ جس سے معاشرے میں بدنظمی اور انتشار بڑھنے کا اندیشہ ہے۔
معاشرے میں جرائم
غربت کی وجہ سے معاشرے میں جرائم یعنی چوری، ڈاکہ، دھوکہ دہی ، رشوت ستانی ، لوٹ مار ، اغواء قتل کو لوگوں نے اپنا پیشہ بنالیا ہے۔ اس کے منفی اثرات معاشرے کے تمام اداروں پر ظاہر ہو رہے ہیں۔ جو ملکی استحکام کے لئے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
معاشرتی مسئلہ
غربت ایک سنگین معاشرتی مسئلہ ہے جو معاشرے میں نہ صرف نا خواندگی اور جہالت کو فروغ دیتا ہے بلکہ دہشت گردی ، منشیات کا استعمال اور معاشی وسماجی ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ کا باعث بھی ہے۔
غربت کے اسباب و وجوہات
کسی ملک قوم یا افراد کے پسماندہ یا غریب ہونے کی بہت سی وجوہات ہوتی ہیں۔ ان میں چند اہم وجوہات کی تفصیل درج ذیل ہے۔
معاشرے میں طبقاتی کشمکش
انسانی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ تہذیب کے ہر دور میں انسان مختلف طبقات میں بٹا رہا ہے جس میں امیری فوری، لاقانونیت کرنے والے لوگ اپنے اپنے طبقوں میں الگ الگ زندہ رہتے ہیں۔ یہ طبقاتی تقسیم ایک شکنجہ ہے کہ جس کی گرفت بہت سخت ہوتی ہے۔
طبقاتی تحسین
ان دائروں میں سے نکل کر دوسرے دائروں میں شامل ہونا بہت مشکل ہوتا ہے۔ لہذا امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہوتے چلے جاتے ہیں۔ یہ طبقاتی تحسین نسل در نسل چلتی جاتی ہے۔ پاکستان میں ایک واضح اکثریت غربت میں زندگی گزار رہی ہے اور ان کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
معاشرتی عدم استحکام
اگر کسی ملک میں اندرونی طور پر امن وامان کا توازن برقرار نہ رہ پائے تو کاروباری سرگرمیاں، پیداوار، تجارتی لین دین وغیرہ سبھی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔ کیونکہ امن وامان کی صورت میں ہی لوگ لگا تار محنت سے اپنے لئے اپنے خاندان اور قوم کے لئے آمدن کا بندو بست کرتے رہتے ہیں۔
تشویش ناک صورتحال
پاکستان میں غربت کی ایک بڑی وجہ معاشرتی عدم استحکام ہے۔ آئے دن ہڑتال، تالہ بندیاں، ہم بلاسٹ، بدلتی ہوئی سیاسی صورتحال ، اندرونی خانہ جنگی ، وسائل کی کمی جیسے عوامل نہ صرف غربت کو انتہا پر پہنچا رہے ہیں بلکہ ملکی استحکام کو بھی تشویش ناک صورتحال سے دوچار کر رہے ہیں۔
تعلیم و ہنر کی کمی
تعلیم و ہنر کی کمی اور غربت میں بڑا گہرا تعلق پایا جاتا ہے۔ غربت کی وجہ سے افراد تعلیم مکمل نہیں کر پاتے اور یہی فنی تعلیم وتربیت کی کمی لوگوں کو معمولی روزگار (معاشی نوکریاں) پر مجبور کرتی ہے۔ جن سے دو وقت کی روٹی پوری نہیں ہو پاتی اور نہ ہی خاندان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنا آسان ہوتا ہے۔
پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت
غربت کا یہ چکر نسل در نسل چلتا رہتا ہے۔ پاکستان میں بڑھتی ہوئی غربت کی شرح کی ایک وجہ مناسب تعلیم و ہنر کی کمی بھی ہے کیوںکہ آج کے صنعتی دور میں ٹیکنالوجی کا استعمال ناگزیر ہے اور اگر اس کے استعمال سے ہی نابلد ہوں تو وہ روزگار کے بہت سے مواقع کھو دیتے ہیں۔ تعلیم و ہنر سے ہی معاشی وسائل پیدا ہوتے ہیں۔ پس معاشی وسائل کی استعداد میں کمی غربت کا ایک بڑا سبب ہے۔
منفی معاشرتی رویے
پاکستان میں لوگوں کے منفی معاشرتی رویے جیسا کہ محنت سے گریز کرنا وقت کا ضیاع ، بے کار رہنا، دولت کی نمائش، اپنے مقاصد کے حصول کے لئے شارٹ کٹ کی تلاش میں رہنا، رشوت ستانی، نا جائز ذرائع روزگار، ذخیرہ اندوزی، اغواء ڈکیتی غبن وغیرہ غربت کا باعث بنتے ہیں۔
بدانتظامی
کسی بھی معاشرے میں اگر کرپشن قتل و غارت لاقانونیت اور دہشت گردی جیسے عوامل پائے جائیں تو لوگوں کے لیے روز گار اور ان کی بسر اوقات کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انسانی آفات جیسے دہشت گردی ، انتہا پسندی کی وجہ سے پچھلے چند سالوں میں لوگوں کی ایک کثیر تعداد نہ صرف لقمہ اجل بنی بلکہ لاکھوں کی تعداد میں لوگ بے گھر زندگی گزارنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ یہ سب عوامل غربت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔
بے روزگاری
ملکی حالات کی بہتری یا خرابی کا بے روزگاری سے بڑا گہرا تعلق ہے ملکی حالات کی خرابی ، ہڑتالوں اور بے روز گاری کو جنم کو دیتی ہے جو کہ عام آدمی اور مزدور طبقہ کی غربت میں اضافہ کا باعث بنتی ہے۔ گزشتہ کچھ عرصے سے پاکستان میں دہشت گردی کی وجہ سے سوات ، وزیرستان، جنوبی پنجاب کے کچھ علاقے بری طرح سے متاثر ہوئے ہیں۔
مذہبی انتہا پسندی کا شکار
لوگوں کے پاس نہ رہنے کی جگہ ہے نہ روزگار کے وسائل اور اسی طرح نسلی ولسانی اور مذہبی انتہا پسندی کا شکار کراچی نظر آتا ہے۔ جس کی وجہ سے کاروباری مراکز کئی کئی روز تک بند رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ بلوچستان کی بگڑتی ہوئی صورتحال بھی ملک کو ابتری کی طرف لے جارہی ہے۔
قرضوں کا بوجھ
گھیراؤ جلاؤ ، ترقیاتی سرگرمیوں کا مانند پڑنا، غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی صنعتی یونٹوں کا بند ہونا ، قرضوں کا بوجھ بڑھنا، ترقیاتی سکیموں کا فلاپ ہونا جیسے عوامل معاشی بحران کی کیفیت پیدا کر رہے ہیں جو بے روزگاری کی اہم وجہ ہے اور یہی بے روز گاری غربت کی جڑ ہے۔
غربت میں اضافہ
ماضی میں پاکستان میں غربت کا مسئلہ دوسرے کئی مسائل کی طرح حکومتوں کی بھر پور توجہ حاصل نہ کر سکا۔ جس کی وجہ سے گزرتے وقت کے ساتھ غربت میں اضافہ ہوتا گیا جو کہ آج ایک بہت بڑا معاشرتی مسئلہ بن چکا ہے۔
ہم أمید کرتے ہیں آپ کو “غربت سے مراد“ کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔
👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں
ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ
……..غربت سے مراد……..