پیدائش ، بالیدگی

پیدائش ، بالیدگی ⇐ ایک ڈیموگرافر کے لئے ضروری ہے کہ وہ آبادی کا مطالعہ کرنے کے لئے پیدائش بالیدگی کی شرح اور اس سے عوامل سے ابتداء کرے۔ بالیدگی کا مطلب کسی آبادی میں بچوں کی پیدائش کی تعداد ہے۔ بالیدگی سے ملتا جلتا ایک اور تصور  (فیکنڈیٹی) ہے۔ ان دونوں تصورات کو بعض اوقات ایک ہی معنی میں لیا جاتا ہے حالانکہ یہ دونوں تصورات بنیادی طور پر کافی مختلف معنی اور مفہوم رکھتے ہیں۔

پیدائش ، بالیدگی

بالیدگی کا مطلب

  • بالیدگی کا مطلب خواتین میں بچے پیدا کرنے کی تعداد اور رجحان ہے
  • یعنی یہ پیدائش سے متعلق حقیقی رویہ کو ظاہر کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے
  • کہ مختلف اوقات میں کسی ایک علاقے
  • اور ایک ہی وقت میں مختلف علاقوں کے اندر بالیدگی سے متعلق رویے کچھ سماجی و معاشرتی وجوہات کی بنا پر انتہائی مختلف بھی ہو سکتے ہیں
  • دوسری طرف ( فیکنڈیٹی) کا مطلب کسی عورت کی بچے پیدا کرنے کی قدرتی یا حیاتیاتی صلاحیت ہے
  • یعنی قدرتی طور پر جسمانی ساخت اور وظائف کے بناء پر کسی خاتون کی صلاحیت کہ وہ کتنے بچے پیدا کر سکتی ہے

مشاہدے

مشاہدے میں آیا ہے کہ ایک عورت نے 30 تک بچوں کو بھی جنم دیا ہے جب کہ دوسری طرف ایسی ان گنت مثالیں ہیں کہ عورتیں 1 سے 2 تک بچے پیدا کریں۔ یہ سب ان کی بالیدگی سے متعلق رویہ ہے۔ حالانکہ ( فیکنڈیٹی) یعنی قدرتی صلاحیت ان سے کئی گنا زیادہ بھی ہوسکتی ہے مگر دنیا کی تحقیق یہ بتاتی ہے کہ کسی معاشرے میں بالیدگی کی شرح اوسط 8 تک ہی ہے۔

 بالیدگی کی تعریف

  1. کسی معاشرہ میں ایک فرد گروہ یا کل آبادی میں بچے پیدا کرنے کی تعداد اور رویے کو بالیدگی کہتے ہیں۔
  2. اور بالیدگی خواتین میں بچے پیدا کرنے کی کسی خاص مدت میں حقیقی تعداد کو کہتے ہیں ۔
  3. اس کے علاوہ ہم خواتین میں بچوں کی پیدائش کی حیاتیاتی صلاحیت یعنی فیکنڈیٹی کی تعریف یوں بھی کر سکتے ہیں۔
  4. اور بالیدگی خواتین میں بچے پیدا کرنے کی کسی خاص مدت میں حقیقی تعداد کو کہتے ہیں ۔
  5. عورتوں میں قدرتی طور پر بچے پیدا کرنے کی حیاتیاتی صلاحیت جو اس قابل بناتی ہے
  6. کہ وہ ماں بننے کے عمل سے گزر سکے فیکنڈیٹی کہلاتی ہے۔”
  7. جو خواتین اس صلاحیت سے محروم ہوتی ہیں
  8. ان کو عام طور پر اردو میں لفظ بانچھ استعمال ہوتا ہے۔
  9. پیدائش کو عمومی طور پر مندرجہ ذیل طریقوں سے ماپا جاتا ہے۔

 بالیدگی کی تعریف

 شرح پیدائش

مذکورہ شرح پیدائش کا مطلب کسی آبادی میں ایک ہزار (1000) آبادی میں کل بچوں کی پیدائش کی تعداد معلوم کرنا۔ یعنی ہمیں یہ علم ہوتا ہے۔ کہ آبادی میں فی ہزار (1000) سالانہ کتنے لوگوں کا اضافہ ہوا۔ یہاں ہمیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ یہ شرح پیدائش سے اضافے کا اندازہ اس لیے ٹھیک نہیں ہوتا کیونکہ یہ ہمیں فی ہزار (1000) آبادی پیدائش کی کل تعداد بتا رہا ہے مگر آبادی میں تبدیلی کے لئے پیدائش واحد ذریعہ نہیں جب تک ہمیں شرح اموات و نقل مکانی کا علم نہیں ہو گا تب تک آبادی میں اضافہ اور کمی کا اندازہ لگانا مشکل ہوگا۔ اس کے علاوہ چند اہم طریقہ کار پیمانے جن سے شرح پیدائش اور آبادی کا اندازہ لگایا جاتا ہے درج ذیل ہیں۔

  • ٹوٹل فرٹیلیٹی ریٹ کل شرح پیدائش
  •  جنرل فرٹیلیٹی ریٹ
  • عورتوں اور بچوں میں تناسب
  • عمر کے لحاظ سے شرح پیدائش

اموات

مورٹیلٹی کا مطلب کسی مخصوص آبادی میں ہونے والی اموات کی تعداد ہے۔ کسی علاقے میں ایک وقفے کے دوران ہونے والی اموات بہت سی وجوہات سے جڑی ہوتی ہیں ۔ ان میں عمر جنس ، معاشی حیثیت ذرائع روز گار صحت کی سہولیات کی دسیتابی، تعلیم وغیرہ اہم ہیں۔

  • یہ ضروری نہیں کہ ہر جاندار اپنا اوسط زندگی کا دورانیہ مکمل کرے
  • بلکہ بہت سے  انسانی معاشروں میں آج بھی بچوں کی اور نو جوانوں کی خاصی تعداد کی اموات واقع ہو جاتی ہیں۔
  • کسی علاقے میں اگر شرح اموات زیادہ ہوگی تو اس وجہ سے آبادی میں اضافے کا عمل بھی سست روی کا شکار رہے گا
  • کیونکہ پیدائش سے ہونے والے اضافے کو کسی حد تک اموات کم کردیں گی۔

اموات

متوقع زندگی

کسی معاشرے میں ایک خاص دور میں ایک انسان کی اوسط عمر یا اسے یوں بھی کہا جاسکتا ہے کسی معاشرے میں یہ اندازہ لگانا کہ کوئی شخص مزید کتنے سال جئے گا یا زندہ رہے گا۔ اندازہ اموات کے رجحانات کو دیکھتے ہوئے اوسط عمر نکال کر لگایا جاتا ہے۔۔

 زندگی کا دورانیہ

  1. عام طور پر زندگی کے دورانیہ اور متوقع زندگی کے تصورات کو ایک جیسا سمجھ لیا جاتا ہے
  2. جو غلط ہے۔ زندگی کے مکمل دورانیہ کا مطلب کسی جاندار کی زیادہ سے زیادہ عرصہ زندہ رہنے کی صلاحیت ہے۔
  3. یعنی وہ زیادہ سے زیادہ عمر جو کوئی بھی انسان بہتر حالات ہوتے ہوئے زندہ رہ سکے
  4. اس کو انسانی زندگی کا دورانیہ (لائف سپا) کہیں گے۔
  5. اصل میں انسان کی زندگی کے زیادہ سے زیادہ دورانی کا اندازہ لگانا بہت مشکل ہے
  6. اور آج تک اس بارے میں اختلاف پایا جاتا ہے۔
  7. آج تک کسی انسان کو طویل ترین زندگی سائنسی ریکارڈ کے مطابق، لگ بھگ 120 سال ہے۔
  8. عام طور پر اموات کا تخمینہ لگانے اور ماپنے کے درج ذیل چند اہم طریقہ کار ہیں۔

 شرح اموات

یہ طریقہ کسی مخصوص علاقے میں فی ہزار آبادی کے لحاظ سے کسی ایک سال میں ہونے والی اموات کے بارے میں بتاتا ہے۔ یعنی یہ ایک ہزار لوگوں میں سے کتنے انتقال کر گئے۔

 شرح اموات

 شرح اموات بلحاظ عمر

اس طریقہ سے مختلف عمر کے لوگوں میں اموات کے رجحان کا جائزہ لیا جاتا ہے مثلاً بچوں نوجوانوں جوانوں اور بوڑھوں میں علیحدہ علیحدہ اموات کا اندازہ لگایا جانا۔ عام طور پر 5 سال کی عمر کے وقفے سے اموات کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔۔

 شرح اموات بلحاظ وجہ

  1. یہ طریقہ کار اس لئے استعمال کیا جاتا ہے
  2. تا کہ یہ علم ہو سکے کہ لوگوں میں اموات کی وجوہات کو کون سی  ہیں ۔
  3. ان  معلومات سے ان وجوہات کی روک تھام کرنے میں مددمل سکتی ہے
  4. ۔ پوری دنیا میں اموات کی بڑی وجوہات میں سے اہم ترین چند بیماریاں
  5. جیسے دل کی بیماری ملیریا اور بچوں میں اسہال وغیرہ۔

بچوں میں شرح اموات

بچوں میں پائی جانے والی شرح اموات کسی بھی معاشرے کے علم وترقی کا معیار ظاہر کرتی ہیں۔ اس طریقہ کار سے بچپن میں ہو جانے والی اموات کا تخمینہ لگایا جاتا ہے۔

بچوں میں شرح اموات

ماؤں میں اموات کی شرح

کسی معاشرے میں عورتوں میں زچگی سے متعلق وجوہات کی بنا پر زچگی کے دوران یا اس کے بعد وقوع پذیر ہونے والی اموات کی شرح کو خاص اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ زچگی کی ابتداء سے لے کر بچہ پیدا کرنے کے دوران اور اس کے بعد ہونے والی یہ اموات کسی معاشرے میں ماؤں کے حقیقی مقام اور صحت کی سہولیات کے حالات ظاہر کرتی ہیں۔

ہم أمید کرتے ہیں آپ کوپیدائش ، بالیدگی  کے بارے میں مکمل آگاہی مل گئی ہوگی۔۔۔                

👈🏻مزید معلومات کیلئے ہمارے اس لنک پر کلک کریں

ہماری ویب سائٹ پر آنے کیلئے شکریہ

MUASHYAAAT.COM

………….. پیدائش ، بالیدگی   ………….

Leave a comment